فیکٹ چیک: سلطان پور میں مسلمانوں کا مندر کے سامنے وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کا دعویٰ گمراہ کن
وائرل ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا کہ مسلمانوں نے مندر کے سامنے وقف ترمیمی قانون مخالف احتجاج کیا، لیکن تحقیق سے پتہ چلا کہ ویڈیو سلطان پور کے گھنٹہ گھر پر ہونے والے احتجاج کا ہے

Claim :
وقف بورڈ کے خلاف احتجاج کے نام پر مسلمانوں کی ہندو مندر کے سامنے "اللہ اکبر" اور "اسلام زندہ باد" کی نعرے بازیFact :
مسلمانوں نے سلطان پور کے گھنٹہ گھر کے سامنے احتجاج کیا، مندر کے سامنے مظاہرے کا دعویٰ گمراہ کن ہے
اتر پردیش کے مظفر نگر کے ضلع انتظامیہ نے وقف (ترمیمی) بل کے خلاف احتجاج درج کرنے پر 300 سے زائد افراد کو نوٹس جاری کرنے کی خبر ہے۔ اپریل کے آغاز میں مقامی مسجد میں نماز جمعہ کے بعد پھرعید الفطر کے موقع پر 'سیاہ قانون' کے خلاف سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کرنے پر انہیں یہ نوٹسیں جاری کی تھیں۔
مقامی پولیس کی جانب سے رپورٹ ملنے پر سٹی مجسٹریٹ وکاس کشیئپ نے یہ نوٹسیں جاری کیں جن میں 5 افراد کو سٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہونے، وضاحت دینے، دو لاکھ روپئے کے مچلکے اور اسی رقم کی دو ضمانتیں جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ یہ یقین دہانی بھی کروانی ہے کہ وہ ایک سال تک علاقہ میں امن و امان قائم رکھیں گے۔
اس درمیان، سوشل میڈیا پر ایک احتجاج کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ مسلم طبقہ ایک ہندو مندر کے سامنے مظاہرہ کررہا ہے۔
بالا نامی ایکس صارف نے اس ویڈیو کو شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ "مسلمان وقف بورڈ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک ہندو مندر کے سامنے "اللہ اکبر" اور "اسلام زندہ باد" کے نعرے لگا رہے ہیں۔ یہ کس طرح کا احتجاج ہے۔"
انگریزی میں دعوے کا متن :
Muslims are protesting against Waqf Board by chanting "Allah-Hu-Akbar" & "Islam Zindabad" in front of Hindu temple.
What kind of protest is this by Puncture putras?
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال کے دوران پایا کہ وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے۔
سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس اخذ کرکے انہیں گوگل ریورس امیج سرچ ٹول سے گذارا تو ہمیں کئ ایک سوشل میڈیا پوسٹس ملے جن میں سے ایک پوسٹ میں بتایا گیا یہ سلطان پور کا ویڈیو ہے۔
اس وقت ملک کی مختلف ریاستوں میں پرامن انداز میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ اس لئے ہم نے اوپر دی گئی جانکاری استعمال کرتے ہوئے مناسب کیورڈس کی مدد سے گوگل سرچ کیا، لیکن ہمیں ایسی کوئی میڈیا رپورٹ یا قابل اعتماد سوشل میڈیا پوسٹ ملا جس سے ثابت ہوتا ہوکہ حالیہ وقف ترمیمی قانون مخالف مظاہرے کا ویڈیو ہے۔
جب ہم نے اپنی تلاش جاری رکھی تو ہمیں 'سفیان زین' نامی انسٹاگرام صارف کی جانب سے 7 اپریل 2024 کو پوسٹ کردہ ایک ویڈیو ملا۔ یہ ویڈیو اسی قسم کا اور اسی مقام کے ایک احتجاج کا ہے تاہم، اس کا زاویہ مختلف ہے۔ اس پوسٹ میں بھی سیاق وسباق شامل نہ ہونے کی وجہ سے یہ واضح نہیں ہوسکا کہ کس معاملے پر احتجاج منظم کیا گیا تھا۔
اس دوران، الہٰ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش بورڈ آف مدرسہ ایجوکیشن ایکٹ 2004 کو کالعدم قرار دیا تھا، تاہم یہ وثوق سے نہیں کہا جاسکتا کہ سلطان پور کے مسلمانوں نے یہ احتجاج مدرسہ ایجوکیشن ایکٹ کے خلاف کیا تھا۔
تاہم، تحقیق کے دوران یہ بات واضح ہوگئ کہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والی عمارت سلطان پور کا معروف گھنٹہ گھر ہے۔ یہ کلاک ٹاور دائرہ نما ہے اور اسکے چاروں طرف مختلف دکانیں لگی ہوئی ہیں۔
اس گھنٹہ گھر کو گوگل میاپس کے اسٹریٹ ویو اور یوٹیوب پر بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
جانچ پڑتال سے واضح ہوگیا کہ مسلمان، مندر کے سامنے نہیں بلکہ سلطان پور کے گھنٹہ گھر پر، جو کہ شہر کے ایک اہم چوراہے پر واقع ہے وہاں، اپنا احتجاج درج کررہے ہیں۔ تحقیق کے دوران اس بات کا پتہ نہیں چل پایا کہ کس معاملے پر اور کب یہ احتجاج منظم کیا گیا، تاہم وائرل پوسٹ میں مندر کے سامنے مظاہرے کا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔